جس سے وفا کی تھی امید اس نے ادا کیا یہ حق
جس سے وفا کی تھی امید اس نے ادا کیا یہ حق
اوروں سے ارتباط کی اور مجھے دیا قلق
تیری جفا وفا سہی میری وفا جفا سہی
خون کسی کا بھی نہیں تو یہ بتا ہے کیا شفق
مصحف رخ ہی درد تھا اور نہ تھا کوئی خیال
عشق نے خود پڑھا دیا حسن کا ایک اک ورق
اور تو ہیں روایتیں مذہب عشق ہے صحیح
روز عطا ہو شوق سے وہی نئی نیا سبق
جذبۂ دل غلط سہی کچھ تو ثبوت عشق دیکھ
تفتہ جگر حواس گم خیرہ نظر کلیجہ شق
سحرؔ تو مجتہد ہے خود کیوں ہو مقلد اور کا
بحر و ردیف و قافیہ ہے فن شاعری ادق
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.