جس شخص کی ہو زیست فقط نام سے تیرے
اس شخص کا کیا حال ہو پیغام سے تیرے
گالی ہے کہ ہے سحر کوئی یا کہ ہے افسوں
جی شاد ہوا جاتا ہے دشنام سے تیرے
ہے اپنی خوشی اس میں کہ تو جس میں خوشی ہو
آرام ہے اپنے تئیں آرام سے تیرے
آہستہ قدم رکھیو تو اے ناقۂ لیلیٰ
مجنوں کا بندھا آتا ہے دل گام سے تیرے
جب کوچے میں جا بیٹھتے ہیں تیرے تو اپنی
آنکھیں لگی رہتی ہیں در و بام سے تیرے
ہے اپنے ہمیں کام سے کام اے بت خودکام
ہم کام نہیں رکھتے ہیں کچھ کام سے تیرے
کیا ہجر کی رات آئی کہ مانند چراغاں
پھر جلنے لگے داغ حسنؔ شام سے تیرے
- Deewan-e-Meer Hasan
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.