جس شخص نے بھی کھائے ہیں سنگین زخم دل
جس شخص نے بھی کھائے ہیں سنگین زخم دل
دیتے اسی کو ہیں یہاں تسکین زخم دل
بے رنگ ہو گئے ہیں گل و سبزہ و بہار
لیکن ابھی تلک ہیں یہ رنگین زخم دل
ہنس کر مذاق جب بھی اڑایا ہے درد کا
تب تب لگا کہ ہو گئے غمگین زخم دل
بیٹھی ہوئی تھیں تخت پہ خوشیاں تو ٹھاٹ سے
ان کو ہٹا کے ہو گئے آسین زخم دل
رخ ہے اداس اشک ہیں آنکھوں میں بے شمار
کرنے لگے ہیں عشق کی توہین زخم دل
میں نے کہا ہرے ہی رہیں عمر بھر اناؔ
کہنے لگے تھے جھٹ سے ہی آمین زخم دل
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.