Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس طرف دیکھو ادھر اک سر بسر بازار ہے

سید ریاض رحیم

جس طرف دیکھو ادھر اک سر بسر بازار ہے

سید ریاض رحیم

MORE BYسید ریاض رحیم

    جس طرف دیکھو ادھر اک سر بسر بازار ہے

    گھر بھی اک بازار ہے اور رہ گزر بازار ہے

    دل کی باتیں کس سے کیجے کون سنتا ہے یہاں

    وہ جو میرا ہم سفر ہے ہم سفر بازار ہے

    دشت سے تم کیوں پلٹ کر آ گئے اس شہر میں

    یہ کبھی جو شہر تھا اب سربسر بازار ہے

    اک ہنر کے ساتھ رکھتا ہے وہ ایسا اک ہنر

    نام ہے دیوانگی کا اور ہنر بازار ہے

    جو گیا وہ لٹ لٹا کر ہی وہاں سے آ گیا

    سب کے سب کہتے تو ہیں اک معتبر بازار ہے

    تم اسے اپنا سمجھ کر اس کے پیچھے چل پڑے

    تم نے کب سمجھا اسے وہ راہبر بازار ہے

    ہم وہاں جاتے تو پھنس جاتے اسی کے جال میں

    دور ہی سے لوٹ آئے دیکھ کر بازار ہے

    ہم نے اس سے کچھ کہا تھا اس نے ان سے کچھ کہا

    کیا کہیں اس دور کا ہر نامہ بر بازار ہے

    کون سمجھائے انہیں بازار کا حصہ جو ہیں

    زندگی کا یہ سفر اک مختصر بازار ہے

    آپ وحشت کے لئے صحرا میں آئے ہیں ریاضؔ

    آپ کے دل میں ہے ڈر اور یہ ہی ڈر بازار ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے