جس طرف حال جنوں میں تیرے دیوانے گئے
جس طرف حال جنوں میں تیرے دیوانے گئے
پیچھے پیچھے پیروی میں سارے فرزانے گئے
امتحاں کا وقت ہے آؤ مدد کے واسطے
پھر نہ کہنا ہم غلط نظروں سے پہچانے گئے
شیخ صاحب اپنی عزت آپ اپنے ہاتھ ہے
محفل رنداں میں کیوں پھر وعظ فرمانے گئے
دیکھیے اس طرح پیمان وفا پورا ہوا
شمع جب روشن ہوئی مرنے کو پروانے گئے
بلبل و گل کی کشش اور دست گلچیں سے گلہ
کیا وہ سمجھے جو چمن سے سوئے ویرانے گئے
وہ چمن میں کیا گئے گویا بہاریں آ گئیں
ہم جدھر جانے لگے ہیں ساتھ ویرانے گئے
ضبط نے دیکھا ہے ایسا وقت بھی گلشن میں جب
داد خواہی کے لئے گلچیں سے گل خانے گئے
- کتاب : SAAZ-O-NAVA (Pg. 208)
- مطبع : Raghu Nath suhai ummid
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.