Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس طرف جائیے ملتے ہیں عداوت والے

ظفر صدیقی

جس طرف جائیے ملتے ہیں عداوت والے

ظفر صدیقی

MORE BYظفر صدیقی

    جس طرف جائیے ملتے ہیں عداوت والے

    اٹھ گئے دنیا سے کیا لوگ محبت والے

    دوستو تم ہو اگر چشم عنایت والے

    ہم بھی کچھ کم نہیں خوددار طبیعت والے

    اپنے ہاتھوں سے بناتے ہیں مقدر اپنا

    گردش وقت سے ڈرتے نہیں ہمت والے

    موج ساحل کا بھی سر توڑ کے رکھ دیتی ہے

    کیا سمجھتے ہیں غریبوں کو یہ دولت والے

    جتنے بونے تھے انہیں تمغہ و اعزاز ملا

    اور چپ رہ گئے اونچے قد و قامت والے

    ابتدا ہی میں یہ وحشت یہ بدن میں لرزش

    مرحلہ اور بھی آئیں گے مصیبت والے

    منزل دار پہ اک میں ہی اکیلا پہنچا

    گھر سے نکلے تھے بہت شوق شہادت والے

    تلخ باتوں کو بھی سہہ لیتے ہیں چپ چاپ ظفرؔ

    منہ کمینوں سے لگاتے نہیں عزت والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے