Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جس طرف سے بھی ملاوٹ کی رسد ہے رد ہے

حمیدہ شاہین

جس طرف سے بھی ملاوٹ کی رسد ہے رد ہے

حمیدہ شاہین

MORE BYحمیدہ شاہین

    جس طرف سے بھی ملاوٹ کی رسد ہے رد ہے

    ایک رتی بھی اگر خواہش بد ہے رد ہے

    دکھ دیے ہیں زر خالص کی پرکھ نے لیکن

    جس تعلق میں کہیں کینہ و کد ہے رد ہے

    امن لکھنا نہیں سیکھیں جنہیں پڑھ کر بچے

    ان کتابوں پہ کسی کی بھی سند ہے رد ہے

    جب چڑھائی پہ مرا ہاتھ نہ تھاما تو نے

    اب یہ چوٹی پہ جو بے فیض مدد ہے رد ہے

    اس لگاوٹ بھرے لہجے کی جگہ ہے دل میں

    تہنیت میں جو ریا اور حسد ہے رد ہے

    اپنی سرحد کی حفاظت پہ ہے ایمان مگر

    زندگی اور محبت پہ جو حد ہے رد ہے

    اس سے کہنا کہ یہ تردید کوئی کھیل نہیں

    جو مری بات کو دہرائے کہ رد ہے رد ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے