جس طرح بچے بزرگوں کے چرن چومتے ہیں
جس طرح بچے بزرگوں کے چرن چومتے ہیں
ہم محبت سے محبت کا بدن چومتے ہیں
منہ لگاتے نہیں بازار کے پھولوں کو کبھی
ہم فقط اپنے گلابوں کے دہن چومتے ہیں
میں نے حالات پہ رکھی ہے غزل کی بنیاد
اس لئے لوگ مرا رنگ سخن چومتے ہیں
منہ پہ مل لیتے ہیں ہم خاک مدینہ کی طرح
ماں کے قدموں کی طرح خاک وطن چومتے ہیں
زندگی میں تو انہیں بوجھ سمجھتے ہیں مگر
لوگ مرنے پہ بزرگوں کا کفن چومتے ہیں
اور بڑھ جاتا ہے منزل پہ پہنچنے کا سرور
آبلے جب مرے پیروں کی تھکن چومتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.