جس وقت نہا کر تو کسی جھیل سے نکلے
جس وقت نہا کر تو کسی جھیل سے نکلے
وہ پل نہ مری آنکھ کی تحویل سے نکلے
نم کر گئیں کاغذ کو ترے ہجر کی نظمیں
اس باب میں آنسو بڑی تفصیل سے نکلے
ارباب سیاست سے مدد مانگ کے کچھ لوگ
اس ملک سے باہر ہیں کسی ڈیل سے نکلے
اوروں کے لیے وجہ تفاخر ہیں سر دست
جو لعل و گہر تھے مری زنبیل سے نکلے
اک بات تھی قرآن کی آیت تو نہیں تھی
پھر بھی جو معانی مری تاویل سے نکلے
مت پوچھ کہ اس بات کی جو مجھ کو خوشی ہے
آنسو ہیں ہر اک شعر کی تکمیل سے نکلے
ان کو بھی زمانے کی ہوا لگ گئی یاورؔ
وہ لوٹ کر آئے ہیں تو تبدیل سے نکلے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.