جس وقت اس نے بخت ہمارے بنائے تھے
جس وقت اس نے بخت ہمارے بنائے تھے
ہم نے ہتھیلیوں پہ ستارے بنائے تھے
کچھ پنچھیوں نے گھونسلے پیڑوں کے جھنڈ میں
اونچی جگہوں پہ خوف کے مارے بنائے تھے
میں نے بس ایک نہر نکالی تھی ہاتھ سے
دریا نے آپ اپنے کنارے بنائے تھے
حسب مراد دست ہنر بولنے لگا
گونگے نے چند ایسے اشارے بنائے تھے
کچھ زندگی بہ یاد عزیزاں ضرور تھی
کچھ دوست ہم نے جان سے پیارے بنائے تھے
ہم نے حیا پہن کے محبت شعار کی
گڑیوں کے واسطے بھی غرارے بنائے تھے
دل میں نسیمؔ حسن کی تکفیل کے لیے
آنکھوں نے کیسے کیسے ادارے بنائے تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.