Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسے ہم سے محبت ہو یہاں پر بیٹھ سکتا ہے

آصف مرزا

جسے ہم سے محبت ہو یہاں پر بیٹھ سکتا ہے

آصف مرزا

MORE BYآصف مرزا

    جسے ہم سے محبت ہو یہاں پر بیٹھ سکتا ہے

    کھلا در ہے کوئی بھی آ کے اندر بیٹھ سکتا ہے

    زیادہ بھی کسی بچے کو دھمکانا نہیں ورنہ

    بڑھاپے تک کو اس کے دل میں یہ ڈر بیٹھ سکتا ہے

    ہمارے کہنے سے تم آب و دانہ رکھ کے تو دیکھو

    تمہاری چھت پہ بھی آ کر کبوتر بیٹھ سکتا ہے

    شجر ہیں ہم تو پتھر کھا کے بھی بدلے میں پھل دیں گے

    ہماری چھاؤں میں دشمن بھی آ کر بیٹھ سکتا ہے

    غموں کے وائرس نے دل ہمارا ایسے جکڑا ہے

    ذرا سا مسکرانے سے بھی سرور بیٹھ سکتا ہے

    زمیں پر مخملی چادر ہو اور کرسی پہ کانٹے ہوں

    تو پھر راجا بھی خوش ہو کر زمیں پر بیٹھ سکتا ہے

    کہیں کا بھی نہیں چھوڑے گا یہ جو عشق ہے آصف

    اسے انگلی نہ پکڑانا یہ سر پر بیٹھ سکتا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Join us for Rekhta Gujarati Utsav | 19th Jan 2025 | Bhavnagar

    Register for free
    بولیے