جسے ہو پوچھنا پوچھے نہیں کہ کیا دکھ ہے
جسے ہو پوچھنا پوچھے نہیں کہ کیا دکھ ہے
ہر ایک دکھ سے مرے دوست یہ بڑا دکھ ہے
میں جانتا ہوں کہ دکھ بھی ابھی مزہ دے گا
نئی نئی ہے محبت نیا نیا دکھ ہے
مری خوشی میں تو شامل مری دعاؤں میں تو
ترا جو دکھ ہے مری جان وہ مرا دکھ ہے
خوشی کے وقت عزیزوں کا منہ بنا لینا
اداس لمحوں میں یاروں کا قہقہہ دکھ ہے
نہیں ہوا مرے اجداد میں کوئی شاعر
اگر نہ میں بھی ہوا شعر گو تو کیا دکھ ہے
اب اس جہان میں کیسے کوئی رہے انجمؔ
جہاں پہ کم ہے خوشی اور بے بہا دکھ ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.