جسے ہنر ہی نہیں گھر کی سربراہی کا
جسے ہنر ہی نہیں گھر کی سربراہی کا
وہ روز دیکھتا ہے خواب بادشاہی کا
سبھی تو کرتے ہیں دعوائے پارسائی یہاں
پتہ کسی کو نہیں قلب کی سیاہی کا
اٹھی جو حق کی صدا تو نکل پڑے گھر سے
ذرا بھی خوف نہیں گاؤں کی تباہی کا
غلط کہوں تو گنہ گار سچ کہوں تو برا
بڑا ہی سخت ہے یہ کام بھی گواہی کا
یہ راستہ ہے کبھی راستہ نہیں تھکتا
تکان صرف مقدر ہوا ہے راہی کا
یہ اور بات مجھے قید کر دو تم لیکن
ثبوت رکھتا ہوں میں اپنی بے گناہی کا
بہت حسیں ہے ترا طرز زندگی ناظرؔ
جواب کوئی نہیں تیری کج کلاہی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.