Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسے کالی رات نہ ڈس سکے جسے آسماں نہ ڈرا سکے

نیاز سلطانپوری

جسے کالی رات نہ ڈس سکے جسے آسماں نہ ڈرا سکے

نیاز سلطانپوری

MORE BYنیاز سلطانپوری

    جسے کالی رات نہ ڈس سکے جسے آسماں نہ ڈرا سکے

    کوئی ایسی شمع جلائیے جو ہوا سے آنکھ ملا سکے

    میں نئی سحر کا نقیب ہوں مجھے فکر نفع و ضرر نہیں

    مرے ساتھ محو سفر وہ ہو جو اجل کے ساز پہ گا سکے

    مرے دست کو وہ ہنر عطا ہو ترے دیار کمال سے

    جو دلوں میں عزم جگا سکے جو نظر میں پھول کھلا سکے

    تو خیال و فکر سے ماورا تو سراپا راز ہی راز ہے

    تری کھوج میں جو سدا رہے تری گرد کو بھی نہ پا سکے

    وہ ہمیں تھے جو ترے نام پر سر دار ہنس کے گزر گئے

    کسی فلسفی سے نہ بن پڑا نہ فقیہ وقت ہی جا سکے

    ترے میکدے کا عجیب رسم و رواج ہے مرے ساقیا

    کوئی رند جام لپک سکے نہ شراب منہ سے لگا سکے

    یہ قضا و قدر کا کھیل ہے کہیں دھوپ ہے کہیں چھاؤں ہے

    جسے تم نے چاہا وہ مل گیا جسے ہم نے چاہا نہ پا سکے

    مرے ان کے بیچ تھیں دوریاں اے نیازؔ کیسی خبر نہیں

    مجھے اپنے پاس بلا سکے نہ غریب خانے تک آ سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے