جسے کل رات بھر پوجا گیا تھا
وہ بت کیوں صبح کو ٹوٹا ہوا تھا
اگر سچ کی حقیقت اب کھلی ہے
تو جو اب تک نظر آیا تھا کیا تھا
اگر یہ تلخیوں کی ابتدا ہے
تو اب تک کون سا امرت پیا تھا
کھلا ہے مجھ پہ اب دنیا کا مطلب
مگر یہ راز پہلے بھی کھلا تھا
میں جس میں ہوں یہ دنیا مختلف ہے
جہاں میں تھا وہ عالم دوسرا تھا
میں خود کو مار کر پہنچا یہاں تک
تو یاد آیا کہ میں تو مر چکا تھا
مری میں اور تری میں دونوں ہاریں
میں بندہ ہوں مگر تو تو خدا تھا
میں اب جو منہ چھپائے پھر رہا ہوں
تو کیا میں واقعی چہرہ نما تھا
- کتاب : Urdu Gazal ka Magribi Daricha (Pg. 129)
- Author : Dr. Jawaz Jafri
- مطبع : Kitab Saray, Lahore (2011)
- اشاعت : 2011
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.