Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسے نہ ہجر نے مارا عذاب کیا جانے

برتر مدراسی

جسے نہ ہجر نے مارا عذاب کیا جانے

برتر مدراسی

MORE BYبرتر مدراسی

    جسے نہ ہجر نے مارا عذاب کیا جانے

    جو مضطرب نہ ہو وہ اضطراب کیا جانے

    تجلیٔ رخ مہتاب پر ہے اپنی نظر

    زمانہ داغ دل ماہتاب کیا جانے

    یہ لازمی ہے کہ سیکھے وہ چشم تر سے مری

    طریق آب فشانی سحاب کیا جانے

    علم سے تیغ سے ہے واسطہ مجاہد کو

    وہ طبل و بربط و چنگ و رباب کیا جانے

    جدا ہو آب سے جب ہو خبر تجھے ماہی

    درون بحر ہے تو پیچ و تاب کیا جانے

    خبر فنا کی جو ہوتی نہ سطح پر آتا

    نمود خود کا نتیجہ حباب کیا جانے

    گلیم کہنہ ہے جھگی ہے روکھی سوکھی ہے

    فقیر گوشہ نشیں رعب و داب کیا جانے

    خدائے پاک ہدایت نہ دے اسے جب تک

    وہ رو سیاہ صراط ثواب کیا جانے

    ہو طول عمر تو ہوتا ہے تجربہ وافر

    جو کچھ ہے شیخ کو معلوم شاب کیا جانے

    رہیں گے بھیڑیے بھیڑوں کی کھال میں کب تک

    جھلک پڑے گی حقیقت نقاب کیا جانے

    حجاب غیب میں کیا ہے کسی کو کیا معلوم

    کوئی بہ پردہ نہاں انقلاب کیا جانے

    تمہارے ناز نہ اپنی نظیر رکھتے ہیں

    تمہاری شوخ مزاجی جواب کیا جانے

    براہ راست پہنچتی ہے عرش اعلیٰ تک

    فغان ظلم رسیدہ حجاب کیا جانے

    پڑے نہ جس کی نظر حسن شعر پر میرے

    وہ کور چشم ہے موتی کی آب کیا جانے

    جدا ہے راہ کسی کی کسی سے اے برترؔ

    جناب شیخ کی رند خراب کیا جانے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے