جسے نظروں کی صورت اپنی آنکھوں میں بسایا تھا
جسے نظروں کی صورت اپنی آنکھوں میں بسایا تھا
اسی اک خواب نے ہر موڑ پر مجھ کو رلایا تھا
ترے اک قہقہے نے جس کو اک پل میں گرا ڈالا
گھروندا وہ تو میں نے اپنے اشکوں سے بنایا تھا
خوشی سے اڑتے اڑتے آ گئے اس شاخ پر بھونرے
جہاں کانٹوں نے اس کی موت کا ساماں سجایا تھا
ستارا یہ زمیں بھی آسماں کا ایک ٹکڑا ہے
جسے روز ازل شاید خدا نے آزمایا تھا
میرے ہونٹوں پہ بیناؔ مسکراہٹ یوں مچلتی تھی
کہ میں نے حسرتوں کو اپنے شعروں میں چھپایا تھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.