Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسے تم دیکھ لو ترچھی نظر سے

نواب امراوبہادر دلیر

جسے تم دیکھ لو ترچھی نظر سے

نواب امراوبہادر دلیر

MORE BYنواب امراوبہادر دلیر

    جسے تم دیکھ لو ترچھی نظر سے

    بہے خون جگر اس چشم تر سے

    اگر کچھ بے رخی پائی نظر سے

    لپٹ جاؤں گا قاتل کی کمر سے

    پس دیوار نالے کس نے کھینچے

    نکل آئے جو گھبرا کے وہ گھر سے

    میں قائل کیوں نہ ہوں اپنی نگہ کا

    لڑی ہے جا کے کس رشک قمر سے

    مری صورت کوئی دیکھے شب وصل

    اداسی منہ پہ ہے خوف‌ سحر سے

    سوا اس دل کے کس کا حوصلہ ہے

    ملائے آنکھ قاتل کی نظر سے

    ہزاروں دل جگر ہوتے ہیں پامال

    نکل جاتے ہیں وہ جس رہگزر سے

    ہمیشہ گرم ہو پہلو عدو کا

    ترا جانباز اک بوسہ کو ترسے

    یہ ہیں کیا چیز ان کو کیوں چھپائیں

    دل و جاں دونوں صدقے آپ پر سے

    تڑپ کر کس طرح کاٹی ہیں گھڑیاں

    اسے تم پوچھ لو درد جگر سے

    شب غم ہے جو ملنے کا ارادہ

    اجل مل لے ذرا درد جگر سے

    نگاہیں پھیر کر کہنا کسی کا

    نہ دیکھو ہم کو حسرت کی نظر سے

    انہیں لے آئے گا سمجھا بجھا کر

    نہیں امید یہ پیغامبر سے

    جگر کہنا ہے دل سے حال اپنا

    دل اپنا درد کہنا ہے جگر سے

    دلیرؔ اپنے تو مرگ غیر پر بھی

    نکل پڑتے ہیں آنسو چشم تر سے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے