جسم کچا مکان ہے پیارے
جسم کچا مکان ہے پیارے
اس پہ نا حق گمان ہے پیارے
قرض نے کھا لیا ہے گھر اس کا
اب سڑک پر کسان ہے پیارے
دور تک جام کیوں ہوئے رستے
کون سا اب نہان ہے پیارے
کیسی دنیا میں لوگ رہتے ہیں
ہر طرف کھینچ تان ہے پیارے
چین کیسے پڑے تخیل کو
اس ندی میں اپھان ہے پیارے
رشتے ناطے تمام بکتے ہیں
ہر جگہ یہ دکان ہے پیارے
ضد کے آگے کوئی نہیں ٹکتا
کتنے دن آسمان ہے پیارے
اس کے ہونے سے ہے جہان سمنؔ
اس کے بن کب جہان ہے پیارے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.