جسم کے سب پیمانے الٹے ہو جاتے ہیں
جسم کے سب پیمانے الٹے ہو جاتے ہیں
ہم اس کی آغوش میں بچے ہو جاتے ہیں
خوب جنوں کرتے ہیں دل دکھتا ہے جب بھی
اور اس پاگلپن میں اچھے ہو جاتے ہیں
وصل سے پہلے خون میں نہلاتی ہے محبت
جھوٹھے بھی ہوں جسم تو سچے ہو جاتے ہیں
میرے بدن کو کیا شوق پسماندگی ہے
پھل میرے پک کر پھر کچے ہو جاتے ہیں
جینے کی رفتار ہے تیز اور مرنے کی بھی
سارے کام اب وقت سے پہلے ہو جاتے ہیں
- کتاب : محبت کرکے دیکھو نہ (Pg. 126)
- Author :فرحت احساس
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.