Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم کی آنچ نہیں شعلۂ رخسار نہیں

شاعر جمالی

جسم کی آنچ نہیں شعلۂ رخسار نہیں

شاعر جمالی

MORE BYشاعر جمالی

    جسم کی آنچ نہیں شعلۂ رخسار نہیں

    حسن کی اب وہ کہیں گرمئ بازار نہیں

    کون سی روح پہ بار غم افکار نہیں

    کون سا سر ہے کہ جس پر کوئی تلوار نہیں

    پھینک دو مجھ کو دہکتے ہوئے سورج کی طرح

    میری قسمت میں اگر سایۂ دیوار نہیں

    ان کے پیروں کے تلے پھول بچھائے جائیں

    اور میں لمس نظر کا بھی تو حق دار نہیں

    کیوں مصر ہو کہ غلط بات کی تائید کروں

    میں تو اس جرم پہ اپنا بھی طرف دار نہیں

    کس لئے ہیں یہ سزا اور جزا کے چرچے

    جب تجھے میری حقیقت سے بھی انکار نہیں

    پاؤں ٹھوکر کو ترستے ہیں کہ تا حد نظر

    راستے میں کوئی پتھر نہیں دیوار نہیں

    جب یہ چلتی ہے تو دل کاٹ دیا کرتی ہے

    ہم نے مانا کہ زباں ہے کوئی تلوار نہیں

    مجھ میں دلچسپی کے اسباب نہ ڈھونڈو یارو

    اک حقیقت ہوں میں افسانے کا کردار نہیں

    مجھ کو تاریخ میں محفوظ کیا جائے گا

    میں صحیفہ ہوں کوئی روز کا اخبار نہیں

    میں پریشاں ہوں بھکاری تو نہیں ہوں لوگو

    کیوں کوئی آنکھ ملانے کا روادار نہیں

    حق بہ جانب ہو جو ہنستے ہو مرا غم سن کر

    مجھ میں بے شک یہ کمی ہے میں اداکار نہیں

    اب ترے جور کا سورج ہے سوا نیزے پر

    زیر دیوار بھی اب سایۂ دیوار نہیں

    تجھ پہ آئیں گے ہر اک سمت سے پتھر شاعرؔ

    کوچۂ یار ہے یہ مصر کا بازار نہیں

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے