Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم کی چوکھٹ پہ خم دل کی جبیں کر دی گئی

خورشید رضوی

جسم کی چوکھٹ پہ خم دل کی جبیں کر دی گئی

خورشید رضوی

MORE BYخورشید رضوی

    جسم کی چوکھٹ پہ خم دل کی جبیں کر دی گئی

    آسماں کی چیز کیوں صرف زمیں کر دی گئی

    میرے ہاتھوں کی لکیروں ہی میں خم رکھا گیا

    میری افتاد طبیعت ہی غمیں کر دی گئی

    کل مری بے خواب آنکھوں کے مقابل رات بھر

    نقش تاروں میں وہ چشم سرمگیں کر دی گئی

    خون رلواتی رہی گزرے زمانوں کی شبیہ

    تھک گئیں آنکھیں تو غرق ساتگیں کر دی گئی

    کھوٹ سونے کے تسلسل میں کہیں آئی ضرور

    یوں عبث تو سعیٔ دل باطل نہیں کر دی گئی

    تلخ کر لیتا ہوں ہر لذت کی شیرینی کو میں

    کیوں نگہ میری نگاہ پیش بیں کر دی گئی

    نقش آخر دل سے اس روئے حسیں کا مٹ گیا

    ختم آخر صحبت نام و نگیں کر دی گئی

    مأخذ :
    • کتاب : sarabon ke sadaf) (Pg. 27)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے