Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم کی قید میں ہوں کشمکش ذات میں ہوں

ثنا گورکھپوری

جسم کی قید میں ہوں کشمکش ذات میں ہوں

ثنا گورکھپوری

MORE BYثنا گورکھپوری

    جسم کی قید میں ہوں کشمکش ذات میں ہوں

    ایک سکے کی طرح کاسۂ خیرات میں ہوں

    تم سے ملنے کے لیے تم سے جدا ہوتا ہوں

    کیا کروں جان وفا نرغۂ حالات میں ہوں

    کل کا دن کیوں نہ رکھیں ترک تعلق کے لیے

    آج کچھ میں بھی تمہاری طرح جذبات میں ہوں

    کار تیشہ بھی وہی ہے مرا پیشہ بھی وہی

    میں ابھی دور غلامی ہی کے حالات میں ہوں

    ذرے ذرے مرے اٹھ اٹھ کے قدم لینے لگے

    وادیٔ قیس میں کچھ ایسے مقامات میں ہوں

    اب مری سمت کوئی آنکھ اٹھاتا بھی نہیں

    جب سے دیکھا ہے تجھے میں بھی حجابات میں ہوں

    پردۂ شعر سے بولے ہے مرا یار ثناؔ

    میں ہی قرآن میں انجیل میں تورات میں ہوں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے