جسم کی قید سے سب رنگ تمہارے نکل آئے
جسم کی قید سے سب رنگ تمہارے نکل آئے
میری دستک سے تو تم اور بھی پیارے نکل آئے
اس کے پانی نے دیا حکم تو ہم ڈوب گئے
اس کی مٹی نے پکارا تو کنارے نکل آئے
عشق پہنچا جو مرے جسم کے دروازے پر
خیر مقدم کے لیے خون کے دھارے نکل آئے
اس کی آنکھوں نے یقیں کچھ نہ دلایا پھر بھی
شعر کہنے کے لیے کچھ تو اشارے نکل آئے
شہر کی بھیڑ میں گم ہو گئے سارے معشوق
خیر سے عشق میاں تم تو ہمارے نکل آئے
فرحتؔ احساس تو بس ڈوب گئے تھے لیکن
بیچ منجدھار میں دو چار کنارے نکل آئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.