جسم کو اس دل سے کیا ہے استفادہ کیا کہوں
جسم کو اس دل سے کیا ہے استفادہ کیا کہوں
تنگ ہے جب ہر طرح سے تو کشادہ کیا کہوں
جھوٹ کو پاکیزگی کتنی کروں تیرے عطا
خامشی میں ہوں میں اب اس سے زیادہ کیا کہوں
ڈھونڈتے ہو جیب میرے جسم میں کیوں بے سبب
دل کا یہ پیوند ہے اس کو لبادہ کیا کہوں
دل چرانا بے رخی کرنا ہنر بھرپور ہیں
اور پھر تیرے اشارہ کو بھی وعدہ کیا کہوں
چاندنی نے کل کی شب پورا بدن جھلسا دیا
چاند نے میرے کیا تھا کیا ارادہ کیا کہوں
گھر سے نکلا میں تو آوارہ ہوا بڈھا نہیں
وہ فلک زادہ ہوا میں خاک زادہ کیا کہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.