Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم پر صابن تھا پانی غسل خانے سے گیا

خالد عرفان

جسم پر صابن تھا پانی غسل خانے سے گیا

خالد عرفان

MORE BYخالد عرفان

    جسم پر صابن تھا پانی غسل خانے سے گیا

    آپ کی مسٹیک ٹھہری میں نہانے سے گیا

    اک منسٹر نے سجائی محفل رقص و سرور

    ناچنے والی کا بل قومی خزانے سے گیا

    قادری نے ڈانٹ کچھ ایسی پلائی شیر کو

    شیر مسلم لیگ کا تھا دم ہلانے سے گیا

    آ گیا تھا ایک شاعر دوست پاکستان سے

    چائے سے ٹھہرا رہا وہسکی پلانے سے گیا

    فلم تقسیم وراثت کا یہی دی اینڈ ہے

    درد کچھ ایسا تھا جو گردن دبانے سے گیا

    اک غریب استاد کی ٹیوشن ٹھکانے لگ گئی

    ماجدہ دلہن بنی ٹیچر پڑھانے سے گیا

    اس کے گالوں پر کئی دست حنائی ثبت ہیں

    عشق کا نشہ تھا آخر مار کھانے سے گیا

    اتنی مہنگائی ہے بریانی کوئی لاتا نہیں

    پھر کوئی بھوکا مجاور آستانے سے گیا

    اس کی میت میں سبھی اخبار پڑھ پڑھ کر گئے

    خالدؔ عرفان شاعر تھا بلانے سے گیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے