جسم پھولوں کے گٹھیلے ہو گئے
جسم پھولوں کے گٹھیلے ہو گئے
نرم لہجے بھی نکیلے ہو گئے
کیا اندھیرے کے لبوں میں زہر تھا
روشنی کے ہونٹ نیلے ہو گئے
انکساری اور انا کی جنگ میں
میرے اندر دو قبیلے ہو گئے
عشق کی فصلیں ابھی پکی نہیں
صبر کے پھل تو رسیلے ہو گئے
سانس اکھڑے گی ابھی تو دیکھنا
آندھیوں کے کس تو ڈھیلے ہو گئے
ہم اندھیرے میں بہت سرسبز تھے
روشنی پڑتے ہی پیلے ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.