جسم روتا ہے روح گاتی ہے
جسم روتا ہے روح گاتی ہے
اب تری یاد کیوں ستاتی ہے
یہ ترے زخم یوں نہیں بھرتے
تو مسلسل جو چوٹ کھاتی ہے
بے سبب آنکھ اس کی بھرتی ہے
وہ بنا بات مسکراتی ہے
اس سے کہہ دو کہ عشق مرہم ہے
کیسے چھونے سے چھٹپٹاتی ہے
زندگی رائیگاں مگر پھر بھی
سانس یہ ہے کہ چلتی جاتی ہے
شکر مانو کہ اک عدد لڑکی
اپنا دکھڑا تمہیں سناتی ہے
یار رادھا ہے شیام ہرجائی
تو عبث ٹیسوئے بہاتی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.