جسم روپوش تھے خاموش دعاؤں کی طرح
جسم روپوش تھے خاموش دعاؤں کی طرح
سائے پھرتے رہے سڑکوں پہ وباؤں کی طرح
شاخ پر پھول کھلا میری پہنچ سے باہر
بیل شرماتی ہے تیری ہی اداؤں کی طرح
درد و غم ڈالتے رہتے ہیں مرے دل پہ کمند
یادیں بھی لپٹی ہیں برگد کی جٹاؤں کی طرح
شام کے وقت فضاؤں میں یہ اڑتے پنچھی
گشت کرتے ہیں خلاؤں میں صداؤں کی طرح
ہم تو مٹی کی طرح سب سے ملے اٹھ اٹھ کر
ہم سے ملتے ہیں مگر لوگ خداؤں کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.