جسم سے عاری لوگوں ہی کا سایا ہے
جسم سے عاری لوگوں ہی کا سایا ہے
رت یہ کیسی کیسا موسم آیا ہے
کوئی چیخ فضا میں اب تو گونجے گی
سناٹوں نے کتنا شور مچایا ہے
اس رت میں بھی پیاسی دھرتی پیاسی ہے
اس رت میں بھی بادل گھر کر آیا ہے
اس کی ضرورت اس کی انا پہ حاوی ہے
مجھ سے ملنے میرے گھر تک آیا ہے
پیڑ پہ بیٹھے پنچھی نے یہ پوچھا مجھ سے
شہر سے سیدؔ کیوں جنگل میں آیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.