Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جسم سے دور تھے کہ لت بھی تو لگ سکتی تھی

بلونت سنگھ

جسم سے دور تھے کہ لت بھی تو لگ سکتی تھی

بلونت سنگھ

MORE BYبلونت سنگھ

    جسم سے دور تھے کہ لت بھی تو لگ سکتی تھی

    ہم کو اس کھیل کی عادت بھی تو لگ سکتی تھی

    جب گلے میرے مصیبت ہی کوئی لگنی تھی

    تو گلے سے یہ محبت بھی تو لگ سکتی تھی

    ان کو ہر حال مرا قتل تھا کرنا ورنہ

    میرے ایمان کی قیمت بھی تو لگ سکتی تھی

    کم سے کم نام ندامت سے نہ لیں بچے میرے

    مجھ سے ایسی کوئی تہمت بھی تو لگ سکتی تھی

    سیکڑوں بار لگی ہاتھ یہ غم کی دولت

    اک دفعہ ہاتھ مسرت بھی تو لگ سکتی تھی

    دوستی تم سے بڑھانے میں یہ خطرہ تھا مجھے

    دوستی تم کو محبت بھی تو لگ سکتی تھی

    جیسے دنیا کی تمہیں آب و ہوا راس آئی

    تم کو اچھی مری صحبت بھی تو لگ سکتی تھی

    میں نے اس ڈر سے بلایا نہیں ملنے تنہا

    تم کو کھوٹی مری نیت بھی تو لگ سکتی تھی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے