جتنا بھیتر سے چھٹپٹاتا ہوں
اتنا باہر سے مسکراتا ہوں
مجھ کو اکثر وہی ڈراتے ہیں
جن گناہوں کو بھول جاتا ہوں
مجھ کو دیتا ہے حوصلہ کوئی
جب بھی مشکل میں خود کو پاتا ہوں
جب بھی ہوتی نئی غزل کوئی
خود سے پہلے تجھے سناتا ہوں
لوگ گنتے ہیں کرچیاں میری
اتنے حصہ میں ٹوٹ جاتا ہوں
جیت لیتا ہوں میں سمندر کو
اور قطرے سے ہار جاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.