جتنا جہاں سے دل کو لگاتا ہے آدمی
جتنا جہاں سے دل کو لگاتا ہے آدمی
اتنا خدا کو بھولتا جاتا ہے آدمی
قسمیں زباں سے جتنی بھی کھاتا ہے آدمی
سمجھو کہ اتنا جھوٹ چھپاتا ہے آدمی
اوقات اپنی جب بھی دکھاتا ہے آدمی
انسانیت کا خون بہاتا ہے آدمی
دولت کا ہو نشہ کہ جوانی کا ہو سرور
لٹنے کے بعد ہوش میں آتا ہے آدمی
تعویذ میں کہیں تو کہیں جھاڑ پھونک میں
قرآن بیچ بیچ کے کھاتا ہے آدمی
جس نے بھی کہہ دیا کہ تو دل کے قریب ہے
آنسو اسی کو خوں کے رلاتا ہے آدمی
اخترؔ کسی کا درد حقیقت میں بانٹ کر
خلد بریں کی راہ بناتا ہے آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.