جتنے اچھے لوگ ہیں وہ مجھ سے وابستہ رہے
جتنے اچھے لوگ ہیں وہ مجھ سے وابستہ رہے
میرے سارے بول ان کے لب سے پیوستہ رہے
سب پرندے لا رہے ہیں آسمانوں سے خبر
میرے گھر آنگن میں آ کر کب وہ پر بستہ رہے
وہ طریق خوف و دہشت پر عمل پیرا سہی
میں یہ کہتا ہوں کہ قتل و خوں بھی شائستہ رہے
باوجود ہم نشینی اس سے کچھ پایا نہ فیض
دل بھی آزردہ رہا حالات بھی خستہ رہے
کم سے کم باقی رہے سب کے دلوں میں رسم و راہ
یہ مناسب ہے گھروں کے درمیاں رستہ رہے
سرحد امکاں سے آگے تھیں یہی تاریکیاں
کیا ضروری ہے اندھیرا ہر جگہ ڈستا رہے
عمر بھر کرتے رہے الماسؔ ملنے سے گریز
کیجیئے تحقیق کیوں وہ راز سربستہ رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.