جتنے بھی سورج کے نیزے تھے نکیلے ہو گئے
جتنے بھی سورج کے نیزے تھے نکیلے ہو گئے
زندگی کی شاخ کے سب پھول پیلے ہو گئے
ہم نے ہونٹوں پر سجائے جب محبت کے گلاب
خون کے پیاسے ہمارے ہی قبیلے ہو گئے
وقت نے شاخوں سے اپنی کر دیا ان کو الگ
سبز پتے پیڑ کے جس وقت پیلے ہو گئے
قبر کی تاریکیاں کچھ بڑھ گئیں تو کیا ہوا
میری بیٹی کے تو سونے ہاتھ پیلے ہو گئے
کون جانے چل پڑی ہے باغ میں کیسی ہوا
وقت سے پہلے ہی سارے پھل رسیلے ہو گئے
آندھیاں حسرت سے اپنا سر پٹکتی رہ گئیں
بچ گئے وہ پیڑ صابرؔ جو لچیلے ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.