جتنے حصوں میں چاہے بٹ جانے دو
جتنے حصوں میں چاہے بٹ جانے دو
دل کا درد بہر صورت گھٹ جانے دو
ندی کنارے ہوگا کوئی آس لگائے
روکو مت گوری کو پنگھٹ جانے دو
آنے والے قدموں کی آواز سنو
جانے والے پاؤں کی آہٹ جانے دو
جبراً بھی کرتے ہیں کہیں اقرار وفا
رہنے دو مت الٹو گھونگھٹ جانے دو
جان کی قیمت بعد میں چاہے دے دینا
پہلے دل کا سودا تو پٹ جانے دو
پانی پانی چیخ رہی ہے دھیان نہ دو
پیاسی دھرتی کا سینہ پھٹ جانے دو
غور سے پڑھنے دو اخترؔ انجیل وفا
مجھ کو اس کا لفظ لفظ رٹ جانے دو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.