جتنے نغمے تھے وجہ خلش بن گئے جتنے نالے تھے صرف ہوا ہو گئے
![خورشید الاسلام خورشید الاسلام](https://rekhta.pc.cdn.bitgravity.com/Images/Shayar/round/khurshidul-islam.png)
جتنے نغمے تھے وجہ خلش بن گئے جتنے نالے تھے صرف ہوا ہو گئے
خورشید الاسلام
MORE BYخورشید الاسلام
جتنے نغمے تھے وجہ خلش بن گئے جتنے نالے تھے صرف ہوا ہو گئے
ہم وہی ہیں جو کل تھے مگر کیا ہوا ہم وہیں ہیں مگر کیا سے کیا ہو گئے
جن کے دامن تہی اور خالی تھے دل جن کی جرأت تھی کم اور جاں مضمحل
آستانوں پہ سجدے وہ کرتے رہے رفتہ رفتہ ہمارے خدا ہو گئے
اس زمانے کے جو میر و سلطان تھے نوع آدم میں یعنی جو انسان تھے
دل سے پائی انہوں نے وہ نشوونما تیرے کوچے کے آخر گدا ہو گئے
شور سینوں میں اٹھ اٹھ کے دبتے رہے دل جگر دور گردوں میں کھپتے رہے
ہاتھ کتنے تھے یاں جو قلم ہو گئے ساز کیا کیا تھے جو بے صدا ہو گئے
یار دنیا کے سانچے میں ڈھلتے رہے شمع فانوس تھے ہم پگھلتے رہے
اپنی تنہا روی اپنا سوز دروں ہم بھی دنیا میں اک ماجرا ہو گئے
اب نہ خطرہ ہے دل میں نہ کوئی خلش ایک باقی رہا ہے تو رنگ تپش
دل سبک اور سادہ ہے اس طور سے قرض جتنے تھے گویا ادا ہو گئے
غم سنورتے رہے ہم سنبھلتے رہے شوق منزل کے شیوے بدلتے رہے
تھے جو نزدیک ہم سے وہ اب دور ہیں تھے جو نا آشنا آشنا ہو گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.