جتنے سینے پہ داغ ماضی ہیں
جتنے سینے پہ داغ ماضی ہیں
جان جاں سب ہی جاں گدازی ہیں
کوئی انصاف کی نہیں کہتا
کیسے منصف ہیں کیسے قاضی ہیں
آپ سے رخ پھرے ارے توبہ
آپ تو قبلۂ مجازی ہیں
عشق کرنا اگر خطا ہے تو
ہم تمہاری سزا کو راضی ہیں
ہم گنہ گار ہیں بچے رہیے
آپ تو نیک اور نمازی ہیں
وہ ہمیں کس طرح سمجھ پائیں
ہم تو ان کے لیے ریاضی ہیں
ہم کو فیصلؔ نہ جانیے شاعر
ہم کہاں کے سخن طرازی ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.