جو آئنے میں نظر تجھ کو آ رہا ہوگا
جو آئنے میں نظر تجھ کو آ رہا ہوگا
وہ دیکھنا پس آئینہ بھی چھپا ہوگا
ہنسی کا جس نے لبادہ لبوں پہ اوڑھا ہے
اسے ضرور کوئی زخم بھی ملا ہوگا
سفیر عشق کبھی دیکھ جا کے مقتل میں
سناں کی نوک پہ واں عشق بھی دھرا ہوگا
جلاؤ دل کے دیے وحشتوں کے عالم میں
شب فراق یہی ایک آسرا ہوگا
میں در پہ روز ہی تکتی ہوں راہ قاصد کی
یہ سوچ کر کہ مجھے اس نے خط لکھا ہوگا
خبر کہاں ہے یہ ہم کاروان صحرا کو
کہ جس کو سمجھے ہیں منزل وہ راستہ ہوگا
میں سو سکی نہ کبھی ریشماںؔ سکون کے ساتھ
یہ سوچ کر کہ کہیں وہ بھی جاگتا ہوگا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.