جو آپ اپنے وقت کے سانچوں میں ڈھل گئے
جو آپ اپنے وقت کے سانچوں میں ڈھل گئے
سچ پوچھئے تو رخ وہ ہوا کا بدل گئے
سر پر انہیں کے وقت نے رکھا ہے تاج بھی
جو ٹھوکریں زمانے کی کھا کر سنبھل گئے
ماں کا لحاظ جن کو نہ ہی باپ کا خیال
ایسے بھی کچھ جوان محبت میں پل گئے
تو مجھ سے دور تھا تو مکاں تیرا بچ گیا
میرے قریب کے تو مکاں سارے جل گئے
ان کو بھی میرے درد کا احساس ہو گیا
آنسو خود ان کی آنکھ سے دو چار ڈھل گئے
اپنا ہی قصہ میں نے کیا تھا بیاں ابھی
لیکن کسی کے چہرے کے تیور بدل گئے
کچھ ان کا رخ بھی بدلا ہوا سا مجھے لگا
کچھ چال میرے ساتھ ستارے بھی چل گئے
مجھ کو ڈسا ہے فوقؔ انہیں نے ہی بار بار
کچھ سانپ آستینوں میں میری جو پل گئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.