جو عاشق کہ ابرو کا خم دیکھتے ہیں
جو عاشق کہ ابرو کا خم دیکھتے ہیں
اسی خم کو طاق حرم دیکھتے ہیں
سمجھ بوجھ اپنی تو کچھ اور ہی ہے
صنم کو نہیں ہم صنم دیکھتے ہیں
نظارہ ہے دیدار دلبر کا جن کو
وہ کب سیر باغ ارم دیکھتے ہیں
تماشا نظر آیا قدرت کا نادر
کہیں کیا کہ یارو جو ہم دیکھتے ہیں
مچی آنکھ جب تھی بہت سیر دیکھی
کھلی چشم اب ہے تو کم دیکھتے ہیں
سمجھ لو ہیں محروم لذات دیں سے
جو دنیا کے ناز و نعم دیکھتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.