Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو اب جواں ہے وہ عزم جواں رہے نہ رہے

نہال رضوی

جو اب جواں ہے وہ عزم جواں رہے نہ رہے

نہال رضوی

MORE BYنہال رضوی

    جو اب جواں ہے وہ عزم جواں رہے نہ رہے

    بہار آئے نہ آئے خزاں رہے نہ رہے

    پتہ نہیں کہ سمندر میں بعد طوفاں بھی

    سفینہ ہو کے نہ ہو بادباں رہے نہ رہے

    قدم قدم پہ اگی رنجشوں کے عالم میں

    جوار یار در دوستاں رہے نہ رہے

    گھر اپنا بھر لو ابھی خیر ہے اجالوں سے

    جب آندھیاں ہوں دیا ضو فشاں رہے نہ رہے

    ہم انقلاب کا باعث جسے سمجھتے ہیں

    وہ گرم خون رگوں میں رواں رہے نہ رہے

    نفس نفس ہے شرابور جس کی نکہت سے

    وہ گل کھلیں نہ کھلیں گلستاں رہے نہ رہے

    بھٹک رہے ہیں نشانوں سے تیر اب اس کے

    کڑی ابھی بھی وہ دیکھو کماں رہے نہ رہے

    ابھی ابھار لو الفاظ جو دبے ہوں نہالؔ

    دہن کے ساتھ ہمیشہ زباں رہے نہ رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے