جو اب تک ناؤ یہ ڈوبی نہیں ہے
تو ساحل پر بھی بے چینی نہیں ہے
چلو ہم بھی وفا سے باز آئے
محبت کوئی مجبوری نہیں ہے
ذرا تاریکیوں کو بھی پکارو
کہ اتنی روشنی اچھی نہیں ہے
ابھی سے کانپتا ہے شمع کا دل
ابھی اس نے نقاب الٹی نہیں ہے
رہا کرتی ہے حسرت بن کے دل میں
متاع آرزو لٹتی نہیں ہے
حیات جاوداں پانے کی خاطر
حیات مختصر چھوٹی نہیں ہے
امامؔ آئیں ذرا اس بزم تک وہ
جنہیں احساس محرومی نہیں ہے
- کتاب : paalkii kahkashaa.n (Pg. 227)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.