جو ابھی میرا ہے تیرے سنگ ہونا چاہیے
جو ابھی میرا ہے تیرے سنگ ہونا چاہیے
چاہتا ہوں ہاتھ یوں بھی تنگ ہونا چاہیے
بس یہی کچھ سوچ کر دل میں ترے میں آ بسا
کوئی اس گھر میں ترا پاسنگ ہونا چاہیے
کب تلک یہ بند کمرے اور گلی کوچوں کا خوف
زندگی میں کوئی تو آہنگ ہونا چاہیے
پہلے پھیرے میں تو دنیا مجھ سے پیچھے رہ گئی
پیر میں اب کے مرے کچھ لنگ ہونا چاہیے
کوئی موجوں سے یوں ہی اٹکھیلیاں کرتے رہے
اور ساحل پر کسی کو تنگ ہونا چاہیے
سنگ دل لڑکوں سے مجنوں کو بچانے کے لئے
ہاتھ میں تیرے بھی لیلیٰ سنگ ہونا چاہیے
تتلیاں منظرؔ لڑکپن میں جو ہم کو دے گئیں
اپنے ہاتھوں پر وہی اب رنگ ہونا چاہیے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.