Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو عہد نو میں خمیر بشر بنایا جائے

خالد مبشر

جو عہد نو میں خمیر بشر بنایا جائے

خالد مبشر

MORE BYخالد مبشر

    جو عہد نو میں خمیر بشر بنایا جائے

    سناں کو ہاتھ تو نیزے کو سر بنایا جائے

    شب حیات کو ایسے سحر بنایا جائے

    اک آفتاب سر چشم تر بنایا جائے

    مرے حواس کو یہ کون حکم دیتا ہے

    کہ اس کو مرکز قلب و نظر بنایا جائے

    میں اپنے پیکر خاکی سے مطمئن ہی نہیں

    مرے خدا مجھے بار دگر بنایا جائے

    درون ذات کسی کا یہ جبر ہے مجھ پر

    اسی کو جان اسی کو جگر بنایا جائے

    سکون و راحت جاں اب کہیں نہیں ممکن

    تمہارے دل کو ہی اب مستقر بنایا جائے

    جو ہم نفس بھی ہو ہم راز بھی ہو ہمدم بھی

    اسی کو کیوں نہ بھلا ہم سفر بنایا جائے

    بہت ہی تنگ ہیں یہ لا مکاں کے گلیارے

    سو دشت ذات کو ہی رہ گزر بنایا جائے

    اگر بنانا ہی لازم ہے کچھ تو اے خالدؔ

    خود اپنی خاک کو اب کے گہر بنایا جائے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے