جو انیس دل نہیں ہے جو امین غم نہیں ہے
جو انیس دل نہیں ہے جو امین غم نہیں ہے
کوئی اور شے ہے شاید وہ ترا کرم نہیں ہے
مجھے کوئی غم نہیں تھا مجھے کوئی غم نہیں ہے
مرے حال پر کسی کا یہ کرم بھی کم نہیں ہے
مئے زندگی بھی ہوتی مے انگبیں سے ساقی
ترے میکدے میں شاید کوئی جام جم نہیں ہے
رہ و رسم عاشقی میں جو کیا ہے تو نے اب تک
وہ سلوک مجرمانہ ابھی مختتم نہیں ہے
کسی بے رخی پہ ان کی نہ چراؤ ان سے نظریں
کہ مذاق دلبری ہے یہ کوئی ستم نہیں ہے
تری مصلحت پہ ہمدم مجھے شک نہیں ہے لیکن
یہ فریب مخلصانہ تو جواب غم نہیں ہے
وہ شعور غم عطا ہے مجھے فطرتاً ازل سے
کہ شکست دل پہ باسطؔ مری آنکھ نم نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.