جو اشک بچ گئے انہیں لاتا ہوں کام میں
جو اشک بچ گئے انہیں لاتا ہوں کام میں
تھوڑی سی دھوپ روز ملاتا ہوں شام میں
بستی میں اک چراغ کے جلنے سے رات بھر
کیا کیا خلل پڑا ہے ستاروں کے کام میں
اک شخص اپنی ذات کی تعمیر چھوڑ کر
مصروف آج کل ہے مرے انہدام میں
مجھ کو بھی اس گلی میں محبت کسی سے تھی
اب نام کیا بتاؤں رکھا کیا ہے نام میں
کاشفؔ حسین دشت میں جتنے بھی دن رہا
بیٹھا نہیں غبار مرے احترام میں
- کتاب : اک شام تمہارے حصے کی (Pg. 19)
- Author : کاشف حسین غائر
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.