Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو ازل ہی سے مقفل ہے وہ گھر کھولے گا

نوشاد احمد کریمی

جو ازل ہی سے مقفل ہے وہ گھر کھولے گا

نوشاد احمد کریمی

MORE BYنوشاد احمد کریمی

    جو ازل ہی سے مقفل ہے وہ گھر کھولے گا

    آج وہ میرے لیے ساتواں در کھولے گا

    ڈھونڈھتا ہے جو بہر گام نئی راہ یہاں

    وہ مسافر بھی کبھی رخت سفر کھولے گا

    سبز پتوں کی قبا کس نے ہے چھینی اس سے

    اک نہ اک روز یہ عقدہ تو شجر کھولے گا

    اس کی قسمت پہ سبھی رشک تو کرتے ہیں مگر

    کتنے پانی میں صدف ہے یہ گہر کھولے گا

    ایک مدت سے جو بیٹھا ہے سمٹ کر خود میں

    وہ پرندہ بھی ہوا دیکھ کے پر کھولے گا

    موم کی طرح پگھل جائیں گے پتھر کتنے

    ایک فن کار جہاں دست ہنر کھولے گا

    راز ہستی بھی کسی روز یہاں پر نوشادؔ

    دیکھنا مجھ سا کوئی خاک بسر کھولے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے