جو بات بات پہ کہتا تھا تو ہمارا ہے
جو بات بات پہ کہتا تھا تو ہمارا ہے
وہ آج ہم سے یہ کہتا ہے تو پرایا ہے
کسی نے حال جو پوچھا کبھی ہمارا تو
کہا جواب میں اتنا کہ بس گزارا ہے
تلاش چاک گریباں ہوا میں کرتا ہوں
سو میرے ساتھ خدا نے کسے اتارا ہے
جو شخص آگ کے دریا میں کود آیا ہے
خبر نہیں ہے اسے کس طرف کنارا ہے
وہ اتنا ڈھیر سکھی ہے ہر اک سے کہتا ہے
اے میری جان مرا دل فقط تمہارا ہے
وہ جیت سکتا تھا لیکن تو اہل کوفہ تھا
تبھی یزید کے لشکر سے جنگ ہارا ہے
یہی تو عشق نے صارمؔ سکھا دیا مجھ کو
کہ دل کشادہ رہے ہر طرف خسارا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.