Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

جو بات کام کی ہے ہنس کے ٹال دیتا ہے

ضرر وصفی

جو بات کام کی ہے ہنس کے ٹال دیتا ہے

ضرر وصفی

MORE BYضرر وصفی

    جو بات کام کی ہے ہنس کے ٹال دیتا ہے

    فضول بات کو اکثر اچھال دیتا ہے

    طلوع غروب عروج و زوال دیتا ہے

    کسی کو تمغہ کسی کو وہ شال دیتا ہے

    تغیرات کے سانچوں میں ڈھال دیتا ہے

    خوشی کلی کو تو گل کو ملال دیتا ہے

    وہ چار سمت کا دریا بہا کے عالم میں

    کسی کو غرب کسی کو شمال دیتا ہے

    مچھیرا کتنی فراست سے جال کو اپنی

    اٹھا کے گہرے سمندر میں ڈال دیتا ہے

    ہر ایک کام کو وہ میرے رائیگاں لکھ کر

    پہاڑ کھود کے چوہا نکال دیتا ہے

    کبھی کبھی مجھے لمس وصال دے کے ضررؔ

    مرے وجود کو برسوں اجال دیتا ہے

    مأخذ :
    • کتاب : faKHr-e-Ghazalgoee (Pg. 32)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے